طولِ موج
علم طبیعیات میں، طولِ موج، کسی لہر کے دو نشیبوں یا دو فرازوں کے درمیانی فاصلے کو کہا جاتا ہے۔ اِسے یونانی حرف لمبڈا (λ) سے ظاہر کیا جاتا ہے۔
’’عرضی موج (Transverse wave) کی صورت میں اس سے مراد دو مُتصلہ نشیبوں (Throughs) یا فرازوں (crest) کا درمیانی فاصلہ ہے۔ جبکہ طولی موج (Longitudinal wave) کی صورت میں دو قریبی کثیف دباؤ (Compression) اور لطیف دباؤ ( Rarefaction) والے حصوں کا درمیانی فاصلہ ہوتا ہے۔ طول موج کو عموماً یونانی حرف لیمڈا (λ) سے ظاہر کیا جاتا ہے۔‘‘
طولِ موج اور تعدد (frequency) کا آپس میں تعلق درج ذیل کلیہ سے ظاہر ہوتا ہے:
طولِ موج = رفتارِ موج / تعدد۔
اس لیے، طولِ موج، تعدد کا بالعکس متناسب ہے۔ یعنی، طولِ موج زیادہ ہونے سے تعدد میں کمی آتی ہے اور اِسی طرح اِس کے برعکس۔
🔥 Top keywords: صفحۂ اولابراہیم (اسلام)خاص:تلاشحمود الرحمن کمیشن رپورٹحجانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہاسماعیل (اسلام)عمر بن خطابواقعہ کربلامحمد اقبالابوبکر صدیقدرود ابراہیمیصلاح الدین ایوبیعلی ابن ابی طالبسید احمد خاننمرودخلافت عباسیہعثمان بن عفانقرآنپاکستانیوم تکبیرخانہ کعبہغزوہ بدراسلامبچوں کی نشوونماابو حنیفہخاص:حالیہ تبدیلیاںاردوفاطمہ زہراخلافت راشدہخطبہ حجۃ الوداعبکرمی تقویمموسی ابن عمرانصلح حدیبیہنور الدین زنگیغزوہ احدغزوہ خندقآدم (اسلام)