بنیا باشی مسجد
بنیا باشی مسجد (بلغاروی: Баня баши джамия یعنی بنیا باشی جامعہ، ترکی: Banya Başı Camii) بلغاریہ کے دار الحکومت صوفیہ میں واقع ایک مسجد ہے۔ یہ یورپ کی قدیم ترین مساجد میں سے ایک ہے جو 1576ء میں اس وقت تعمیر کی گئی جب صوفیہ عثمانی سلطنت کے زیر نگیں تھا۔ یہ مسجد عثمانی دور کے معروف معمار سنان پاشا نے تعمیر کی۔ اس مسجد کی سب سے اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہ قدرتی گرم چشموں کے اوپر تعمیر کی گئی ہے۔ یہ مسجد اپنے وسیع گنبد اور بلند میناروں کے باعث بھی مشہور ہے۔بنیا باشی صوفیہ کی واحد مسلم عبادت گاہ ہے جس کی مسجد کی حیثیت ابھی تک قائم ہے۔ یہ بلغاریہ پر 5 صدیوں تک جاری رہنے والے عثمانی دور کی ایک عظیم یادگار ہے۔ یہ شہر میں مقیم ہزاروں مسلم باشندوں کے زیر استعمال ہے۔
بنیا ماشی مسجد | |
---|---|
بنیادی معلومات | |
متناسقات | 42°41′58″N 23°19′21″E / 42.69944°N 23.32250°E |
مذہبی انتساب | اسلام |
ملک | بلغاریہ |
حیثیت | فعال |
تعمیراتی تفصیلات | |
طرز تعمیر | عثمانی معماری |
سنہ تکمیل | 1576 |
گنبد | 1 |
گنبد کا قطر (داخلی) | 15 میٹر[1] |
مینار | 1 |
مواد | اینٹ |
متعلقہ مضامین ترمیم
حوالہ جات ترمیم
- ↑ بلغاریہ: بریٹ ٹریول گائیڈ، عینی کے، صفحہ 89، 2008
بیرونی روابط ترمیم
- بنیا باشی مسجدآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ inyourpocket.com (Error: unknown archive URL)
ویکی ذخائر پر بنیا باشی مسجد سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونابراہیم (اسلام)حجمحمد بن عبد اللہمحمد اقبالعمر بن خطابپاکستان قومی کرکٹ ٹیمسید احمد خانابوبکر صدیقتکبرات تشریقجی سکس ون(G-6/1)اسلام آباداردوپاکستاناسماعیل (اسلام)صلاح الدین ایوبیغزوہ بدرخطبہ حجۃ الوداععلی ابن ابی طالبمرزا غالبموسی ابن عمرانعید الاضحییوم عرفہحمود الرحمن کمیشن رپورٹغزوہ احدقرآناسلاممتضاد الفاظاسماء اللہ الحسنیٰامہات المؤمنینعثمان بن عفانذوالحجہمیثاق مدینہپریم چندغزوہ خندقخالد بن ولیدہابیل و قابیلجمع (قواعد)