اقتصادی آزادی
افراد کو اقتصادی آزادی حاصل ہوتی ہے جب وہ ایسی ملکیت جو انھوں نے بغیر طاقت، دھوکا یا چوری کے ذریعہ حاصل کی ہو، دوسروں کے طبیعی حملہ سے محفوظ ہو اور وہ اپنی ملکیت کو آزادی سے استعمال کر سکیں، تبادلہ کر سکیں اور اپنی ملکیت کسی اور کو دے سکیں، اس حد میں رہتے ہوئے کہ اس سے دوسروں کے برابر حقوق کی خلاف ورزی نہ ہوتی ہو۔ اقتصادی آزادی کی مشعر ناپتی ہے کہ افراد کی برحق حاصل شدہ ملکیت کس حد تک محفوظ ہے اور وہ ارادی سودا بازی کرتے ہیں۔[1]یہ سرمایہ دارانہ نظام کے نظریہ کے مطابق اقتصادی آزادی کی تعریف ہے۔
مزید دیکھیے ترمیم
- ↑ http://www.freetheworld.com/ James Gwartney and Robert Lawson et al.Economic Freedom of the World: 1996 Annual Report
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشحمود الرحمن کمیشن رپورٹانا لله و انا الیه راجعونصلح حدیبیہابراہیم (اسلام)غزوہ بنی مصطلقمحمد بن عبد اللہغزوہ بدرعمر بن خطابابوبکر صدیقغزوہ احدمرزا غالبسید احمد خانقرآنحجغزوہ خندقپاکستانروح اللہ خمینیتہران میں اہل سنت کی مساجدترقی پسند تحریکمحمد اقبالاسلام میں زنا کی سزاعلی ابن ابی طالبخلافت عباسیہصلاح الدین ایوبیالمائدہفتح مکہخالد بن ولیداردوغزوہ تبوکابو حنیفہسورہ بقرہاسلامجنرل رانیغزوہ حنیناسماء اللہ الحسنیٰاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتسورہ الاحزاب