ورمِ حلیم
ورمِ حلیم (benign tumor) ایک ایسا ورم (tumor) ہوتا ہے جس میں بے انتہا تباہ کاری کا رجحان ورمِ عنادی (malignant tumor) کی نسبت کم پایا جاتا ہو، اس کے قابل علاج ہونے کے امکانات بھی زیادہ ہوں، یہاں یہ بات قابل توجہ ہے کہ طب اور بالخصوص علم الاورام (oncology) میں ورم کا لفظ عام طور پر نفاخ (neoplasm) کے نتیجے میں بننے والے جسم یعنی سرطان (cancer) کے لیے اختیار کیا جاتا ہے۔ طبی تعریف کے مطابق ورم حلیم ایک ایسے ورم کو کہا جاتا ہے جس میں مندرجہ ذیل خواص پائے جاتے ہوں۔
- بے قابو یا اضافی خلوی تقسیم (cell division) لامتناہی نہیں ہوتی۔
- اپنے ارد گرد کے خلیات میں دراندازی (invasion) نہیں کرتا ہو۔
- جسم کے دیگر حصوں میں نقیلت (metastasis) نہیں کرتا ہو۔
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد علی جناحمبشر احمد ربانیعمر بن خطابٹیپو سلطانمحمد بن عبد اللہابوبکر صدیقپاکستانمحمد اقبالاستعارہعثمان بن عفانمرکب ناقص یا کلام ناقص کی اقسامجملہ کی اقسامعلی ابن ابی طالبفقہمرکب یا کلامجعفر صادققرآناردوموسی ابن عمرانسید احمد خانحجتفسیر قرآنشاعریمرزا غالبجی سکس ٹو(G-6/2)اسلام آباداردو حروف تہجیمشکوۃ المصابیحمحمد بن اسماعیل بخاریاسلامغزوہ بدرسردار سلیم حیدر خانوزن کی متروک اکائیاں (پاکستان)ابراہیم (اسلام)متضاد الفاظتشبیہصرف و نحو